حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بحرینی انقلابی جوانوں کے اتحاد نے آل خلیفہ حکومت کی طرف سے صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کی میزبانی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے ملک کی امن و امان اور سلامتی کے ساتھ بحرینی حکومت کا کھیل قرار دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق، اتحاد کی سیاسی کونسل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ بحرین میں تحریکِ انقلاب کی 11ویں سالگرہ کے موقع پر آل خلیفہ حکومت نے حماقت اور اشتعال انگیزی سے کام لیا ہے اور صہیونی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کھلے عام اور بے شرمی کے ساتھ ملتِ فلسطین اور امت اسلامیہ کے ساتھ غداری کی ہے۔
اتحاد نے کہا کہ غاصب اسرائیلی وزیراعظم کے اس مذموم دورے کو بڑے پیمانے پر عوامی مخالفت اور غم و غصے کا سامنا کرنا پڑا اور منامہ سمیت بحرین کے مختلف علاقوں میں ہونے والے مظاہرے، شیعہ اور سنیوں کی طرف سے ملتِ بحرین کا پیغام ہے کہ وہ مکمل طور پر بحرین میں صہیونیوں کی موجودگی کے مخالف ہیں۔
انقلابی اتحاد نے ایک بار پھر غاصب اسرائیلی حکومت کے وزیراعظم کے بحرین کے مذموم اور خطرناک دورے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے صہیونیوں کی بحرین میں موجودگی کی مخالفت اور ملتِ بحرین کے ساتھ مقاومت و مزاحمت کے سلسلوں کو مزید جاری رکھنے پر زور دیا۔